Search
Close this search box.

مسلم لیگ (ن) کے رہنماء اور ہری پور سے سابق رکن قومی اسمبلی بابر نواز خان کی پریس کانفرنس

اسلام آباد()پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماء اور ہری پور سے سابق رکن قومی اسمبلی بابر نواز خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان عدالتی اسٹے کے پیچھے چھپ رہے ہیں، وہ صاف و شفاف انتخابات کا بیانیہ لیکرچمپیئن بنتے ہیں جبکہ وہ خود دھاندلی کے ذریعے جیت کر آئے ہیں،یہ کرپشن کی بادشاہ فیملی ہے،پی ٹی آئی کے دور اقتدار میں موصوف کے اثاثے دو سو سے تین سو گنا بڑھ گئے،انکے پردادا کے بعد سے بننے والی جائیداد کا آڈٹ ہونا چاہیئے،اگر وہ سچے ہیں تو الیکشن کمیشن میں میری درخواست کا سامنا کریں اور جعلی ووٹوں اور فارم 45 اور فارم 47 کا شور میڈیا پر ڈالنے کے بجائے الیکشن کمیشن میں ڈالیں،صرف ہری پور کا ایک حلقہ کھول دیں ساری حقیقت سب کے سامنے آ جائے گی، میرا مقابلہ محترمہ فاطمہ جناح کے نام کی تختی ایک کتیا کے گلے میں لٹکانے والوں کیساتھ ہے،،عمر ایوب کی طرف سے مجھ اور میری فیملی پر لگائے جانیوالے بے بنیاد الزمات پر انہیں اپنے وکلاء کے ذریعے قانونی نوٹس بھیج دیا ہے،بابر نواز خان نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا،ان کا مزید کہنا تھا کہ عمر ایوب پر لگائے جانیوالے اپنے الزامات پر قائم ہوں ،اپوزیشن لیڈر عدالتی اسٹے کے پیچھے چھپ رہے ہیں،اپوزیشن لیڈر کو بھاگنے نہیں دونگا ان کا پیچھا کرتا رہونگا، 2024ء کے انتخابات میںمیرے حلقے این اے 18 ہری پور میں سات لاکھ چوبیس ہزار ووٹ کاسٹ ہوئے جو کہ سوا منٹ میں ایک ووٹ بنتا ہے،حالانکہ ایک ووٹ کی صرف تصدیق مین تین سے چار منٹ صرف ہو جاتے ہیں اور ہمارے حلقے مین اکثر ووٹ پہاڑی آبادی کے ہیں جن کے پولنگ اسٹیشنز پر پہنچنے میں تین چار گھنٹے صرف ہو جاتے ہیں،پی ٹی آئی والے خود مانتے ہیں کہ انتخابات میں جعلی ووٹ ڈالے گئے،ہمارے کئی لوگ جب ووٹ ڈالنے پولنگ اسٹیشنز گئے تو پتہ چلا کہ انکا ووٹ تو پہلے ہی کوئی پول کر گیا ہے،اس دھاندلی کیخلاف میں نے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی مگر خود کو صاف و شفاف انتخابات کا چمپیئن سمجھنے والے عمر ایوب اسکی مخالفت کرنے لگے کہ اس درخواست کو خارج کیا جائے، بزرگوں سے سنا ہے کہ انکے دادا کو لوگوں نے برا بھلا کہا تھا تو انہوں نے اقتدار چھوڑ دیا تھا مگر اب ان کی وہ غیرت پتہ نہیں کہاں چلی گئی ہے،اخلاقی طور پر انہیں اس سیٹ پر بیٹھنے کا کوئی حق نہیں ہے،انہوں نے 2018ء کے انتخابات میں بینکوں سے کمپنی کے نام پر لیا جانے والا قرضہ چھپایا اور اشٹام پیپر پر لکھ کر دیا کہ نوا کمپنی سے انکا کوئی تعلق نہیں ہے تاہم بعد میں پتہ کرنے پر معلوم ہوا کہ اس کمپنی میں 99.9 فیصد شیئرز انکے اور انکی فیملی کے نام ہیں،پی ٹی آئی کے کارکنوں سے کہتا ہوں کہ انکے آباؤ اجداد کی تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں یہ ملک کے حق میں کبھی بھی نہیں تھے،میرا مقابلہ محترمہ فاطمہ جناح کے نام کی تختی کتیا کے گلے میں ڈالنے والوں سے ہے،جب موصوف وفاقی وزیر تھے تو انکے پانچ چھ فرنٹ مین تھے،جنکے ناموں کے پہلے حروف لیکر ایک کمپنی بنائی گئی جو بظاہر گوشت کا کاروبار کرتی تھی، یہ اپنے دور اقتدار میں ایک بھارتی شہری سے ملائشین وفد کے ہمراہ چھپ کر ملاقاتیں کرتے رہے ہیں، اس کمپنی کے ذریعے موصوف نے اپنا کالا دھن سفید کیا، یہ وائٹ کالر کرمنلز ہیں،انکے پردادا کے بعد سے بننے والی جائیداد کا آڈٹ ہونا چاہیئے،میں اپنے آپ اور اپنے خاندان کو عوام کے سامنےاحتساب کیلئے پیش کرتا ہوںموصوف اپنے اور خاندان کو احتساب کیلئےپیش کریں تاکہ عوام انکی حقیقت جان سکیں،صوابی جلسے میں پی ٹی آئی کارکنوں نے ان پر لوٹے پھینکے ہیں، بابر نواز خان نے مطالبہ کیا کہ اس سارے معاملے کی غیر جانبدارانہ اور شفاف انکوائری کرائی جائے، آج یہ عدالت میں کہتے ہیں کہ وقت گزر گیا،میرا عمر ایوب کو چیلنج ہے کہ وہ الیکشن کمیشن میں میری درخواست کی مخالفت کرنے کے بجائے اسکا سامنا کریںاور حلقہ کھولنے دیں اس کے سارے اخراجات میں برداشت کرنے کو تیار ہوں،انہوں نے مزید کہا کہ آج کشمیر کے نعرے لگانے والے ہی اصل میں کشمیر کو بیچنے والے ہیں،یہ نوجوان نسل کو حقیقت نہیں بتاتے،عمر ایوب کی طرف سے مجھ اور میری فیملی پر لگائے جانیوالے بے بنیاد الزمات پر انہیں اپنے وکلاء کے ذریعے قانونی نوٹس بھیج دیا ہے۔

مزید خبریں

Skip to content